Reviews
There are no reviews yet.
₨1,075.50
KHAKHI FILES
خاکی فائلز
فراڈ سے دہشت گردی تک
Inside Stories of Police Investagations
نیرج کمار (سابق ڈائریکٹر سی بی آئی، سابق پولیس کمشنر دہلی)
ترجمہ : وسیم شیخ
ہم نے جن خطرناک ای میلز کا سامنا کیا تھا، ان ای میلز کے تبادلے کے مواد میں ایک اور مماثلت دیکھی گئی۔ ای میلز کو اس طرح ظاہر کرنے کے لئے بنایا گیا تھا جیسے وہ انگریزی میں محبت کے خطوط ہوں۔ ای میل بھیجنے والے اور وصول کنندہ کے درمیان اصل بات چیت ، جو رومن زبان میں لکھی گئی تھی ، ڈاک کے درمیان چھپی ہوئی تھی۔
مثال کے طور پر 11 فروری کو rashid32XXXX@hotmail.com سے stupaXX@hotmail.com کو بھیجی گئی ایک ای میل میں لکھا تھا:
’’پیاری ڈارلنگ! میں جلد ہی تمہارے پاس آ رہا ہوں۔براہ مہربانی میرا انتظار کریں۔ہماری شادی میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ تم میرے پاس آؤ گی اور میں تمہاری گود میں تمہارے پاس آؤں گا۔ براہ مہربانی مجھے لے جاؤ اور مجھے ہمیشہ کے لئے رکھو۔
پیارے بھائی مزمل! اسلام علیکم ، آپ کا پیغام میلا۔ میں اس آدمی سے مل لوں گا ۔ اس کا نمبر ا بھی سوئچ آف ہے۔ تھوڈی دیرمیں پھر ٹرائی کرتا ہوں۔کام کے بعد آپ کو مطلع کروں گا۔
آپ کا بھائی
کام کے لئے بہت بہت شکریہ. میں بہت خوش ہوں کہ ہم ایک ساتھ ہیں اور ہم اپنی باقی زندگی ایک ساتھ رہیں گے۔ کوئی بھی ہمیں جدا نہیں کر سکتا اور ہم ہمیشہ کے لئے ایک ہیں۔
7 فروری کو rashid32XXXX@hotmail.com سے stupaXX@hotmail.com کو بھیجی گئی ایک اور ای میل میں لکھا تھا:
’’پیاری ڈارلنگ ۔ میں بہت خوش ہوں کہ تم مجھ سے محبت کرتی ہو اور تم میرے لئے بنائی گئی ہو۔‘‘
ایک اور ای میل میں لکھا تھا۔
محترم بھائی مزمل
اسلام علیکم!یہ کالج والا علاقہ ہے۔ بھیڑ بھاڑ میں ہے۔ سب ٹھیک ہے۔ اور کوئی بات ہو گی تو پیغام بھیج دینا۔چاچا جی کو سلام عرض کرنا۔
( میں تم سے محبت کرتا ہوں اور تم مجھ سے محبت کرتی ہو۔ اگر تم میری زندگی میں نہیں ہو گی تو میں مر جاؤں گا۔ میں آپ کے لئے ہر روز پھول لاؤں گا۔ میں تمہیں بہت پیار دوں گا۔‘‘
اس سے قبل چار مختلف سائبر کیفے سے بھیجی گئی چار دیگر ای میلز یعنی 28 جنوری، یکم فروری، 3 فروری اور 5 فروری 2003 کو بھیجی گئی تھیں۔ تاہم پیسے کی منتقلی، چھپنے کی جگہوں کو کرائے پر لینے اور ایک’’ چاچا جی‘‘ (جو ممکنہ طور پر لشکر طیبہ کے ایک سرکردہ رہنما اور کشمیر میں آپریشنز کے سپریم کمانڈر ذکی الرحمٰن لکھوی تھے) کا ذکر پریشان کن تھا۔ ان پیغامات میں دہلی یا اس کے آس پاس ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے اشارے چھپے ہوئے تھے۔ اس حربے کے پیچھے خیال یہ تھا کہ اگر ای میلز کو روکا جاتا ہے تو انہیں بے ضرر محبت کے خطوط کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔یہ ایک طریقہ کار ہے جو اکثر دہشت گرد گروہوں کی طرف سے اپنایا جاتا ہے۔
* Rs.200 Flat Delivery Charges of Orders Below Rs.2000
Be the first to review “Khaki Files”