مکہ المکرمہ ، مدینہ منورہ اور انگلینڈ کا سفر نامہ
اِس وقت نثری اصناف میں سفرنامہ سب سے زیادہ لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔ ماضی میں سفر کے شوق اور آبلہ پائی کے جذبے کے تحت کولمبس نے امریکہ، مارکوپولو نے وینس، البیرونی نے ہند اور ابن بطوطہ نے دمشق کو اِسی سفر کے شوق کی داستانوں کے ذریعے متعارف کرایا۔
سفر نامے مختلف نوعیت کے ہوتے ہیں۔ کچھ تاریخی نوعیت کے ہوتے ہیں اور چند سفر نامے شعر وادب سے مرّصع ہوتے ہیں۔ مارکوپولوکے سفرنامے کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ بہت روانی سے مروجہ سیاست اور تاریخ کو بیان کرتاہے۔
بہت کم سفر نامے ایسے ہوتے ہیں جن میں تین خوبیاں ہوتی ہیں۔
1۔ وہ عام فہم زبان میں لکھے جاتے ہوں۔ ایسا معلوم ہوتاہے کہ قاری پڑھنے والے شخص سے ہمکلام ہے۔
2۔ سفرنامہ کا مصنف اپنے ذاتی مشاھدات کو ایمانداری سے بیان کرتاہو۔
3۔ سفر نامہ بامعنی ، حقیقت پسند اور موروضی حالات کے مطابق ہو۔
’’کعبہ میرے پیچھے‘‘ میں یہ تینوں خصوصیات موجود ہیں۔
قمر حبیب نے عوامی انداز میں سفر نامہ کو مشاھدات اور سبق آموز بنادیا ہے تاکہ نوجوان نسل کا سماجی شعور بیدار ہو اور اداروں کی اصلاح ہو سکے۔
کتاب کے آخری صفحات میںیوں محسوس ہوتا ہے جیسے آپ بھی مصنف کے ساتھ طواف کر رہے ہیں۔ اگرچہ مصنف اپنے مزاج کے اعتبار سے تیز گام رہے ہیں لیکن جس انداز سے وہ دھیمے دھیمے طواف کر رہے ہوتے ہیں۔ کعبے کا احترام ان کے رگ و ریشے سے ٹپک رہا ہوتا ہے۔ کتاب کے ہر صفحے پر آداب خدا وندی کا اظہار نمایاں ہے۔
Kabaa Mere Pechee
₨350.00 ₨315.00
قمر حبیب خان
* Rs.200 Flat Delivery Charges of Orders Below Rs.2000
Categories: Miscellaneous, Travelage
Reviews
There are no reviews yet.
Related products
Sale!
Sale!
Sale!
Sale!
Sale!
Sale!
Sale!
Be the first to review “Kabaa Mere Pechee”